کابل16جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار میں شدت پسند گروپ کے عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی اور افغان سکیورٹی فورسزکی کارروائیاں جاری ہیں۔دوسری طرف شدت پسند گروپ کی کارروائیوں کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں خاندانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے ان کو مدد فراہم نہیں کی جس کی وجہ سے انھیں مشکل صورت حال کا سامنا ہے۔
مشرقی ضلع اچین کے دو ہزار خاندانوں نے قریبی اضلاع میں اس وقت نقل مکانی کی جب داعش کے عسکریت پسندوں نے اچین کی مامند اور بندر کی وادیوں میں اپنے ٹھکانے قائم کرنے کی کوشش کی۔امریکی فوج اور افغان سکیورٹی فورسز نے داعش کے جنگجوؤں کو اس علاقے سے نکال باہر کرنے کے لیے زمینی اور فضائی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔نقل مکانی کرنے والے خاندانوں میں وہ خاندان بھی شامل ہیں جنہوں نے اچین میں اپریل میں امریکہ کی فضائیہ کی طرف سے داعش کے ایک گڑھ پر رواں سال اپریل میں سب سے بڑا غیر جوہری بم "بموں کی ماں" گرائے جانے سے پہلے نقل مکانی کی تھی۔نقل مکانی کرنے والے افراد کا کہنا ہے شدید گرمی میں انہیں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے اور دوسری طرف صوبائی حکومت نے بھی ان کی مشکلات کم کرنے کے لیے کوئی معاونت فراہم نہیں کی ہے۔
نقل مکانی کرنے والوں میں جمعہ خان کا خاندان بھی شامل ہے۔ انہوں نے وی او اے کی افغان سروس کو بتایا "ہمیں مدد چاہیے، ہمیں سر چھپانے کی جگہ چاہیے، ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔نقل مکانی کرنے والے کئی خاندان عارضی کیمپوں میں مقیم ہیں جہاں انہیں بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔ ان میں سے بعض کو ان کے عزیزوں اور دوستوں نے رہنے کے لئے جگہ فراہم کی ہے۔تاہم صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ کئی ایک خاندانوں کو ایک امدادی پروگرام کے تحت امداد مل چکی ہے اور اس کے تحت باقی خاندانوں کے لیے بھی یہ پروگرام جاری رہے گا۔ننگر ہار کی صوبائی حکومت کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی نے وی او اے کو بتایا کہ " مامند اور بندر کی وادیوں سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو امداد فراہم کر دی گئی ہے۔ ۔۔بعض خاندانوں کو شاید امداد نا ملی ہو لیکن ہم ان کی نشاندہی کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انہیں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔
"شدت پسند گروپ داعش ننگر اور کنڑ اور نورستان کے قریبی صوبوں کے کئی اضلاع میں سرگرم ہے اور وہ مبینہ طور پر کئی دیہات اور سرکاری تنصیبات پر حملے کر چکے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں داعش نے سیکڑوں افراد کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا۔افغان اور امریکی فورسز نے داعش کے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی ہوئیں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں سے عسکریت پسندوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔